Header Ads Widget

ٹالسٹائی

 ٹالسٹائی کی زندگی کا عجیب انجام


لیو ٹالسٹائی، روس کا عظیم ادیب جس کی تخلیقی صلاحیت کے حصار سے عالمی ادبی اُفق آج تک نہیں نکل سکا۔۔۔۔۔

جب ٹالسٹائی کی بیوی صوفیا اس کی زندگی میں آئی تب اس کی شہرت کا سورج ابھی طلوع نہیں ہوا تھا۔۔۔۔۔
ٹالسٹائی جیسے رومانوی، سیلانی اور متنوع مزاج کے حامل انسان کی زندگی میں اس کی بیوی ایک مستقل حقیقت کی صورت میں آئی جس نے ہر مشکل وقت میں اس کا ساتھ دیا۔۔۔۔۔
اس وقت بھی جب وہ گمنام تھا۔۔۔۔۔
اس وقت بھی جب وہ شہرت کے بامِ عروج پر تھا۔۔۔۔۔
اس نے یہ محاورہ درست کردیا کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔
ایسی عورت کامان شوہر کی نظر میں ایسا مضبوط ہوتا ہے کہ وہ یکسوئی کے ساتھ اپنی خداداد تخلیقی صلاحیتوں کو استعمال کرتا رہتا ہے۔۔۔۔۔
لیکن اس جوڑے کے ساتھ ازدواجی زندگی کے آخری سالوں میں کیا ہوا؟؟؟؟؟
ٹالسٹائی اپنے تخلیقی عمل کو رائلٹی کی قید میں رکھنے کا حامی نہ تھا۔۔۔۔۔
اس نے ایک وصیت تیار کی جس میں اپنے تخلیقی کام کو بعد از مرگ رائلٹی فری قرار دے دیا۔۔۔۔۔۔
اس پر اس کی بیوی اور بچوں کا اس سے اختلاف ہوگیا، صرف ایک بیٹی اس کی ہمنوا تھی۔۔۔۔۔
ٹالسٹائی اور اس کی بیوی کی یہ سرد جنگ چلتی رہی لیکن ٹالسٹائی اس بات سے دستبردار ہونے کے لئے تیار نہ تھا۔۔۔۔۔
کچھ قارئین کے ذہن میں آسکتا ہے کہ وہ اپنے بیوی بچوں کو یہ حق دے دیتا۔۔۔۔۔
یاد رکھیں کہ حقیقی تخلیق کا ر مادیت سے ماورا ہوتا ہے۔۔۔۔۔
اعلیٰ تخلیق تب ہی جنم پاتی ہے جب لکھنے والے کے احساسات میں سے مادیت کی نفی ہوتی ہے۔۔۔۔۔
ٹالسٹائی کی عمر اسی سال سے اوپر ہوچکی تھی اور وہ بیمار رہنے لگا تھا، بیوی کی سوئی بدستور وہیں اڑی ہوئی تھی۔۔۔۔۔
وہ مان جس کا بھرم پوری زندگی قائم رہا،اولاد کی محبت میں کمزور ہوچکا تھا۔۔۔۔۔
روس کی ایک انتہائی سرد شب میں جب ٹالسٹائی سویا ہوا تھا تو اسے کھٹک کی آواز سنائی تھی، وہ جب آواز کی تلاش میں دوسرے کمرے میں پہنچا تو اس کا پوری زندگی کا مان زمین بوس ہوگیا۔۔۔۔۔
اس کی بیوی اس کے کاغذات میں سے اس کی وصیت تلاش کررہی تھی۔۔۔۔۔
ٹالسٹائی برداشت نہ کرسکا اور بیمار جسم کے ساتھ انتہائی سرد شب میں گھر سے باہر نکل گیا اور قریبی پلیٹ فارم پر بنچ پر جا کر لیٹ گیا۔۔۔
بھلا ایسی سرد رات اس کا بیمار جسم کہاں برداشت کرتا اور ساتھ ہی بکھرے ہوئے جذبات اور ٹوٹے ہوئے دل نے حالات کو دوآشتہ کردیا۔۔۔۔۔
اور نواب خاندان میں پیدا ہونے والے عظیم قلمکار نے انتہائی کسمپرسی اور بے چارگی کی حالت میں پلیٹ فارم پر دم توڑ دیا۔۔۔۔۔
کئی لوگ اس کے طرزِ عمل سے اختلاف کرسکتے ہیں لیکن ایک حساس دل کے کرب کی کیفیت شاید چند لوگ ہی محسوس کرسکیں۔۔۔۔۔

اپنے مان کی حفاظت کرنا سیکھیں چاہے وہ کسی بھی رشتے میں ہو

Post a Comment

0 Comments